بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کسی شخص سے بات نہ کرنے کی قسم کھا کر بات کرنا


سوال

میرے  بڑے  بھائی نے مجھے  قسم دی کہ  فلاں آدمی سے دوستانہ بات چیت مت کرو ، وہ برا آدمی ہے،  میں نے قسم کھا لی،   مگر بعد میں بھائی کو پتا چلا کہ وہ آدمی اچھا ہے،  اب بھائی کہتے ہیں کہ  بات چیت کرو اس کے ساتھ ، کیا میں ان کے ساتھ بات چیت کر سکتا ہوں؟

جواب

اگر آپ نے بھائی کے کہنے پر قسم اٹھا لی تھی کہ میں فلاں آدمی سے بات نہیں کروں گا تو آپ کی قسم منعقد ہو گئی تھی، اگر وہ اچھا آدمی ہے اور اب آپ اپنے بھائی کی اجازت سے اس سے دوستانہ بات کرنا چاہتے ہیں تو  بات کرلیجیے، البتہ اس کے بعد آپ کو قسم کا کفارہ ادا کرنا ہو گا۔

قسم کا کفارہ یہ ہے کہ  دس مسکینوں کو دو وقت کا کھانا کھلا دیں  یا دس مسکینوں میں سے ہر ایک کو صدقۃ الفطر کی مقدار کے بقدر گندم یا اس کی قیمت دے دیں ( یعنی پونے دو کلو گندم یا اس کی رقم )اور اگر جو دیں تو اس کا دو گنا (تقریباً ساڑھے تین کلو) دیں،  یا دس فقیروں کو  ایک ایک جوڑا کپڑا پہنا دیں۔ اور اگر آپ کی مالی حالت ایسی ہے کہ نہ تو کھانا کھلا سکتے ہیں اور نہ کپڑے دے سکتے ہیں تو مسلسل تین روزے رکھیں،اگر الگ الگ کر کے تین روزے پورے کر لیے  تو کفارہ ادا نہیں ہوگا۔ اگر دو روزے رکھنے کے بعد درمیان میں کسی عذر کی وجہ سے ایک روزہ چھوٹ گیا تو اب دوبارہ تین روزے رکھیں۔

﴿ لا يُؤاخِذُكُمُ اللَّهُ بِاللَّغْوِ فِي أَيْمانِكُمْ وَلكِنْ يُؤاخِذُكُمْ بِما عَقَّدْتُمُ الْأَيْمانَ فَكَفَّارَتُهُ إِطْعامُ عَشَرَةِ مَساكِينَ مِنْ أَوْسَطِ مَا تُطْعِمُونَ أَهْلِيكُمْ أَوْ كِسْوَتُهُمْ أَوْ تَحْرِيرُ رَقَبَةٍ فَمَنْ لَمْ يَجِدْ فَصِيامُ ثَلاثَةِ أَيَّامٍ ذلِكَ كَفَّارَةُ أَيْمانِكُمْ إِذا حَلَفْتُمْ وَاحْفَظُوا أَيْمانَكُمْ كَذلِكَ يُبَيِّنُ اللَّهُ لَكُمْ آياتِهِ لَعَلَّكُمْ تَشْكُرُونَ﴾ (المائدة: 89)فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144105200337

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں