بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کسی اگلی کلاس میں منتقلی پر سال بھر کی فیس وصول کرنا


سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام اس مسئلے کے بارے میں:

زید ایک پرائیویٹ اسکول چلاتاہے, اس میں بسا اوقات کسی طالب علم کو اچھی استعداد اور قابلیت کی بنیاد پر موجودہ کلاس سے اگلی کلاس میں منتقل کر دیا جاتا ہے، لیکن اس انتقال پر اس سے پورے سال کی فیس وصول کی جاتی ہے۔ دریافت طلب امر یہ ہے مذکورہ فیس کی شرعی حیثیت کیا ہے، جائز ہے یا ناجائز؟

جواب

اسکول میں تعلیم کی فراہمی پر فیس کی شرعی حیثیت اجرت علی العمل کی ہے (یعنی تعلیم کی فراہمی کے عمل کے بدلہ میں فیس وصول کرنا)۔ اوراجرت علی العمل کا شرعی حکم یہ ہے کہ جب عمل ہوگا تو اجرت وصول کرنا جائز ہوگا اور جب عمل نہیں ہوگا تو اجرت وصول کرنا بھی جائز نہیں ہوگا؛  لہذا صورتِ مسئولہ میں کسی طالب علم کو  اگلی کلاس میں منتقل کرنے پر اسکول کی جانب سے گزشتہ کلاس( جس کی تعلیم اسکول نے فراہم نہیں کی) کی سال بھر کی فیس تعلیم فراہم نہ کرنے کے باوجود وصول کرنا ظلم و زیادتی  اور شرعاً ناجائز ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143908200442

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں