کرنٹ اکاؤنٹ کھلوانا جائز ہے؟
اگراکاؤنٹ کھلوانے کی واقعی ضرورت ہوتوکسی بھی بینک میں کرنٹ اکاؤنٹ کھلوانے کی گنجائش ہے،اگرچہ اس اکاؤنٹ میں جمع شدہ رقم بھی بینک اپنےسودی معاملات میں استعمال کرتاہے، لیکن اکاؤنٹ ہولڈر کو سود میں شامل نہیں کیا جاتا؛ اس لیے ضرورت کے وقت کرنٹ اکاؤنٹ کھلوانا درست ہے، گو بہتر یہ ہی ہے کہ اس سے بھی احتراز کیا جائے؛ کیوں کہ اس صورت میں بھی اکاؤنٹ ہولڈر کا پیسہ سودی نظام میں استعمال ہوتا ہے، لہذا احتیاط بہتر ہے۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144107200835
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن