بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کرایہ داری کا معاہدہ وقت سے پہلے ختم کرنے پر جرمانہ


سوال

اگرایک  شخص کسی کو اپنی پراپرٹی کرایہ پر دیتا ہے اور 5 سال کا ایگریمنٹ کرتا ہے ، لیکن کچھ عرصہ بعد کرایہ دار کسی وجہ سے 5 سال پہلے چھوڑ دیتا ہے ، ایسی صورت میں مالک مکان اس سے بقیہ مہینوں کا کرایہ لے اور اس کے علاوہ بھی جرمانہ لے تو کیا مالک مکان کا یہ فعل شریعت کے خلاف تو نہیں ہے؟

جواب

اگر کرایہ دار کسی معقول عذر کے پیش نظر پانچ سالہ کرایہ داری کا معاہدہ پانچ سال سے پہلے ختم کرتا ہے تو شرعاً اس کے لیے گنجائش ہے، لہذا اس سے بقیہ مہینوں کا کرایہ وصول کرنا اور اس پر جرمانہ لگانا درست نہیں۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143904200042

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں