بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

8 شوال 1445ھ 17 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کرائے پر دینے کی نیت سے خریدے پلاٹ ودوکان پر زکوة کا حکم


سوال

میرے دو اضافی فلیٹ ہیں ، ان کی خرید و فرخت کرتا رہتا ہوں ، آخر میں جب پیسے جمع ہوجائیں گے تو اپنا مکان لینے کا ارادہ ہے۔

اور دو پلاٹ اور ایک دوکان ہے،  ان میں ارادہ ہے کہ  بننے کے بعد کرائے پردوں گا، ایک پلاٹ اور ایک دوکان زیر تعمیر ہے جب کہ ایک پلاٹ کی شکل میں ہے، ان کی زکاۃ کا کیا حکم ہوگا؟

جواب

۱- جن دو فلیٹوں کی آپ خرید وفروخت کرتے ہیں اور پیسے جمع ہونے پر ان سے مکان خریدنے کا ارادہ ہے، اگر ان کو فروخت ہی کی نیت سے خریدا ہے توان کی ہر سال کی مارکیٹ ویلیو کے اعتبار سے  زکاۃ واجب ہوگی۔

۲- جن دو پلاٹوں اور دوکان کو کرائے پر دینے کی نیت سے خریدا ہےان پر فی الحال  زکاۃ واجب نہیں، البتہ جب یہ جائیداد کرائے پر دے دیں گے تو ان کے آنے والے کرائے پر (رقم پر زکاۃ کی شرائط کے مطابق) زکاۃ واجب ہوگی۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143902200006

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں