بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کتے کی کھال کو دباغت دے کر مصلی بنانا


سوال

کتے کی جلد کو دباغت کے بعد مصلی بنانا جائز ہے؟

جواب

احناف کے نزدیک کتے  کی کھال  دباغت کے بعد پاک ہو جاتی ہے، لہذا  دباغت کے بعداس کا مصلی بنانا جائز ہے۔

المبسوط لسرخسی میں ہے:

"ولنا: عموم الحديث: "أيما إهاب دبغ فقد طهر" ... فأما في سائر الحيوانات النجس ما اتصل بالعين من الدسومات وعلى هذا جلد الكلب يطهر عندنا بالدباغ".  (۱/۳۷۲، دار الفكربيروت)

بدائع الصنائع میں ہے:

"الدباغ للجلود النجسة فالدباغ تطهير للجلود كلها إلا جلد الإنسان والخنزير، كذا ذكر الكرخي". (۱/۸۵،فصل وأما بيان ما يقع به التطهير، دار الكتاب العربي)

البحرالرائق میں ہے:

"كل إهاب جلد الكلب فيطهر بالدباغ بناء على أنه ليس بنجس العين".  (۱/۱۰۶، دار المعرفة) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144106200939

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں