بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کتبِ حدیث کی تعداد


سوال

دنیا میں اس وقت حدیث کی کل کتنی کتب موجود ہیں؟

جواب

دنیا میں اس وقت کل کتنی حدیث کی کتابیں رکھی ہیں اس کا تو علم نہیں ہے؛ کیوں کہ بہت سی کتبِ حدیث اب بھی ایسی ہیں جو مخطوطات کی شکل میں کسی کی ذاتی لائبریری کا حصہ ہیں، اور تاحال اس کا اندازا  لگانا مشکل ہے کہ وہ کس قدر ہیں، بلکہ اگر حدیث کی کتابوں سے مراد مختصر اور طویل تمام کتابیں جو طبع ہو چکی ہیں وہ مراد ہیں تب بھی ان کا اِحصا مشکل ہے؛ ممکن ہے کہ بعض مختصر کتابیں طبع تو ہوئی ہوں، لیکن وہ ہم تک نہ پہنچی ہوں، کسی خاص علاقے اور خاص ملک میں رہی ہوں، اور فی الوقت ان کی طباعت بھی نہ ہورہی ہو۔ لہٰذا یہ دعویٰ کہ ہمیں طبع شدہ تمام کتابوں کا علم ہے، یہ بھی درست نہیں ہے، اور غیر مطبوعہ کے بارے میں یہ کہنا کہ وہ صرف اس قدر ہیں یہ بھی غلط ہے، اس لیے سائل کا مذکورہ سوال مناسب نہیں ہے۔

البتہ احادیثِ مبارکہ کا اکثر ذخیرہ چوں کہ بڑی کتابوں میں آگیا ہے اور کثرتِ احادیث کا مطلب بھی کثرتِ طرق ہے، لہذا یہ نہیں کہا جاسکتا کہ ہمیں جب ساری احادیث نہیں معلوم تو ہم کسی حدیث پر صحیح یا ضعیف ہونے کا حکم کیسے لگا سکتے ہیں؟  ظاہر  ہے جب اکثر روایات متدوال اور عام دست یاب کتابوں میں ہمارے پاس موجود ہیں تو ہم اسی کے ذریعے دیگر کے بارے میں فیصلہ کر سکتے ہیں کہ یہ حدیث درست ہے یا نہیں۔ اور دین کی حفاظت اور امت کی کفایت کے لیے جتنی احادیث ضروری تھیں وہ سب اللہ تبارک و تعالیٰ نے امتِ مسلمہ کے درمیان محفوظ رکھی ہیں، اور ہر دور میں ان کی حفاظت کا سامان بھی مہیا فرمایا ہے۔

بہرحال کتبِ حدیث کی مکمل تعداد بالکل درست بتانے کا دعوی صحیح نہیں ہے، ہاں اکثر کتبِ حدیث کا تذکرہ کرنا درست ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144105200757

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں