بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کبوتر پالنا


سوال

میں بیرونِ ملک مقیم ہوں، ہر سال جب پاکستان جاتا ہوں تو گھر کی چھت پر میرے چھوٹے بھائی نے پالتو سفید کبوتر رکھے ہوئے ہیں تو مجھے بھی کبوتروں کا بہت شوق ہے، سو ہم دونوں بھائی اپنے شوق اور خوشی کے لیے کبوتر اڑاتے ہیں، ان کا بہت خیال رکھتے ہیں اور کبوتروں کا دانا پانی دوائی ہر چیز کا خیال رکھتے ہیں۔

کیا ہم کبوتر پال سکتے ہیں؟ اسلام میں کبوتر پالنا کیسا ہے؟

جواب

اگر پرندوں کی خوراک اور ضروریات وغیرہ کا خیال رکھا جاتا ہے تو انہیں پالنا اور ان  کی خرید وفروخت درست ہےاور آمدنی حلال ہے۔

البتہ کبوتر یا دیگر پرندے اڑانےکو مشغلہ بنانا، ہر وقت ان ہی کے ساتھ شوقیہ مصروف رہنا اور پرندے لڑانادرست نہیں ہے، احادیث سے اس کی ممانعت ثابت ہے۔ اسی طرح گھر کی چھت پر چڑھ کر کبوتر اڑانا  جس سے دوسروں کے گھروں میں نظر پڑتی ہو، یہ بھی شرعاً درست نہیں ہے، اس سے اجتناب ضروری ہے۔  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144103200358

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں