بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کالا خضاب لگانے والے کے پیچھے نماز پڑھانا


سوال

ایک مولانا صاحب داڑھی پر ایسا خضاب لگاتے ہیں کہ ان کے بال قدرتی سیاہ محسوس ہوتے تھے، میں ایک عرصہ تک ان کے ہاں باقاعدگی سے نمازِ جمعہ ادا کرتا رہا، پھر مجھے کسی نے بتایا کہ یہ صاحب ساٹھ سال عمر پوری کرکے محکمہ اوقاف سے ریٹائرڈ ہوچکے ہیں، مجھے تجسس ہوا، جب غور کیا تو معلوم ہوا کہ وہ صاحب ایسی مہندی یا خضاب استعمال کرتے ہیں، جو عام حالات میں سیاہ محسوس ہوتا ہے،لیکن قریب سے بغور دیکھنے پر بالوں کا زیادہ حصہ قدرے سیاہ معلوم ہوتا ہے،لیکن قدرے ہر بال میں مختلف جگہوں پر مختصر انتہائی سرخی مائل نشان محسوس ہوتے ہیں، میں اس وقت سے جمعہ دوسری مسجد میں ادا کرتا ہوں، اس اشکال کا شکار ایک مولانا صاحب بھی ہیں، وہ بھی جمعہ کی نماز وہاں ادا نہیں کرتے، قرآن و حدیث کی روشنی میں میری راہ نمائی فرمادیں کہ ایسے امام کے پیچھے نماز ادا کرنا کیسا ہے؟

جواب

اگرخضاب کے بعد مذکورہ امام صاحب کی داڑھی خالص سیاہ نہیں، بلکہ گہرا سرخ یا براؤن رنگ ہے جو  مائل بسیاہی ہے تو ان کے پیچھے نماز پڑھنا بلاکراہت جائز ہے، لیکن اگر ان کی داڑھی خالص سیاہ ہے تو ان کے پیچھے نماز پڑھنا مکروہ ہے، تاہم صرف شک کی بنا پر ان کے پیچھے نماز پڑھنے کو مکروہ نہیں قرار دیا جاسکتا۔

"وأما الخضاب بالسواد فمن فعل ذلك من الغزاة؛ ليكون أهيب في عين العدو فهو محمود منه، اتفق عليه المشايخ رحمهم الله تعالى، ومن فعل ذلك ليزين نفسه للنساء وليحبب نفسه إليهن فذلك مكروه، وعليه عامة المشايخ، وبعضهم جوز ذلك من غير كراهة، وروي عن أبي يوسف -رحمه الله تعالى- أنه قال: كما يعجبني أن تتزين لي يعجبها أن أتزين لها، كذا في الذخيرة". الفتاوى الهندية  (5 / 359)  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144105200237

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں