بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

کال سینٹر والوں کا اپنا نام اور پتا غلط بتانا / کال سینٹر کی ملازمت کا حکم


سوال

میں کال سینٹر کا کاروبار کرنا چاہتا ہوں۔ اس کاروبار میں ایسا ہوتا ہے کہ کہ کینیڈا میں موجود ایک کمپنی سے ہمارا معاہدہ ہے، ہم کینیڈا کے شہریوں کو اپنے کال سینٹر سے فون کر کے کوئی بھی چیز ان کو بیچتے ہیں۔ اور پھر گاہک کی تفصیل کمپنی کو فراہم کر دیتے ہیں۔ کمپنی فروخت شدہ سامان کی ترسیل کر دیتی ہے اور ہمیں ہمارا کمیشن مل جاتا ہے۔ مسئلہ یہ ہے کہ ہم اپنے کال سینٹر سے جب کال کرتے ہیں تو ہم اپنی شناخت چھپاتے ہیں، اور اپنا نام بھی مختلف بتاتے ہیں،  آیا یہ کام حلال ہوگا ؟

جواب

موجودہ زمانہ میں کال سینٹر کا کام عام طور پر کمیشن ایجنٹ والا کام ہے،   کال سینٹر والے بیرون ملک مختلف کمپنیوں  کی اشیاء کی تشہیر کرکے اس کو فروخت کرتے ہیں، اور وہ اشیاء کمپنی گاہک کو پہنچادیتی ہے،  اگر یہ  کام جائز اشیاء کا ہو، اور اس کام میں کوئی اور  شرعی خرابی نہ پائی جائے تو کمیشن پر اس طرح کام کرنا جائز ہے، لیکن عموماً اس کام میں جھوٹ بولا جاتا ہے جیساکہ آپ کے سوال سے بھی واضح ہے، کال سینٹر والے اپنے آپ کو اسی ملک کا ظاہر کرتے ہیں جس ملک میں کمپنی ہوتی ہے، اور اپنا نام بھی انہی ملکوں کے رہائشوں کی طرح بتائے جاتے ہیں ؛ تاکہ خریدار یہ سمجھے کہ یہ ہماری ملک میں ہی بیٹھ کر ہم سے سودا کررہے ہیں ، لہذا  اگر کال سینٹر کے کام میں اس طرح جھوٹ بولنا پڑتا ہو تو پھر کال سینٹر کا کام جائز نہیں ہے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144001200025

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں