ایک شخص ہے اس کا ایک کام اٹکا ہوا تھا اور کسی صورت وہ کام ہوہی نہیں پا رہا تھا اس شخص نے غصے میں آ کر کہاا کہ اگر یہ کام مکمل ہونے کے لیے مجھے کافر ہونے کا موقع ملے تو ہوجاؤں ںا۔ اس شخص کے بارے میں کیا حکم ہے ؟
اگر مذکورہ الفاظ سے کفر پر رضامندی مقصود ہو تو اس سے آدمی دائرہ اسلام سے خارج ہوجاتاہے، اور کفر پر رضامندی مقصود نہ ہو تو بھی مذکوہ الفاظ ادا کرنا ایک مسلمان کے لیے انتہائی نامناسب ہیں، اور ان الفاظ کے ذریعہ سخت گناہ کبیرہ کا مرتکب ہواہے۔ بہرحال مذکورہ شخص کو چاہیے کہ صدق سے توبہ واستغفار کرے، اور ایمان کی شہادت اور اسلام کے سوا ہر دین سے براءت کااظہار بھی کرے۔اور آئندہ کے لیے اس طرح کی گفتگو سے قطعی احتراز کرے۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909201844
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن