پراپرٹی کے کاروبار میں ایک طریقہ کار یہ چل رہا ہے کہ :آج کل انوسٹر کچھ لوگوں سے یہ ڈیل کرلیتا ہے کہ: پانچ یا دس لاکھ لگادو ،اورپھر ایک یا دو لاکھ فکس نفع ملے گا، خواہ فائدہ ہو یا نقصان، عموما فائدہ ہی ہوتا ہے، اس طرح بزنس کیا جاسکتا ہے؟
یہ معاملہ خالص سودی ہے، ہونا یہ چاہیے کہ : جو رقم لگائی جائے اس کے حصے میں کل جتنا منافع آتا ہے اس نفع کاکچھ حصہ مثلاً: نصف یا تہائی رقم لگانے والے کو دیا جائے گا تو جائز ہوگا ، نفع فکس کرکے دیا جائے تو جائز نہیں ۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143810200015
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن