اگر کسی جگہ بہت سی گائیوں کا گوشت ہو اور پتہ نہ چلتا ہو کہ کون سا گوشت کس کا ہے تو اس گوشت کی تقسیم کیسے ہوگی؟
اگر کئی لوگوں نے اجتماعی طور پر گائیوں میں حصہ لیا ہو یا ہر ایک ایک کی الگ گائے ہو تو نفس مسئلہ تو یہی ہے کہ ہر ایک کا گوشت الگ رکھنا اور اسے دینا ضروری ہے، لیکن اگر غفلت یا کسی اور وجہ کی بنا پر سب گوشت خلط ملط ہوگیا ہو اور اب ہر گائے کے شرکا کے لیے ان کے جانور اور گوشت کی تعیین ممکن نہ ہو تو انہیں ان کے حصوں کے اعتبار سے وہ گوشت تقسیم کرکے دیا جاسکتا ہے۔
فتاوی ہندیہ میں ہے:
"اشترى سبعة نفر سبعة شياه بينهم، ولم يسم لكل واحد منهم شاة بعينها، فضحوا بها كذلك، فالقياس أن لا يجوز، وفي الاستحسان يجوز."
(الفتاوى الهندية : ٥/ ٣٠٦، دار الفکر)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144004201009
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن