بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

کئی سالوں کی نمازیں قضا کرنے کا طریقہ


سوال

میرا نام محمود ہے، میری عمر 24 سال ہے، مجھے آپ سے یہ پوچھنا تھا کہ اگر مجھے اپنی پچھلی تمام نماز قضا کرنی ہے تو اس کا طریقہ بتادیں!

جواب

جو فرض نماز فوت ہوئی ہو اس کو قضا کرتے وقت اتنی ہی رکعتیں قضا کرنی ہوں گی جتنی اس نماز میں ہیں، مثلاً فجر کی قضا دو رکعت ، ظہر اور عصر کی چار اور مغرب کی تین رکعتیں ہوں گی، عشاء کی نماز قضا کرتے ہوئے چار فرض اور تین وتر کی قضا کرنی ہوگی، قضا صرف فرض نمازوں اور وتر کی ہوتی ہے۔ 

 اگر قضا نمازوں کی تعداد معلوم ومتعین ہے تو ترتیب سے ان نمازوں کی قضا کرلیجیے،اور اگر متعین طور پر قضاشدہ نمازوں کی تعداد معلوم نہیں تو بالغ ہونے کے بعد سے  اپنی رائے اورخیالِ غالب جتنی نمازیں قضا ہوئیں ہیں ان کی تعداد متعین کرلیں، اورجتنے سالوں یامہینوں کی نمازیں قضاہوئی ہیں انہیں تحریرمیں لے آئیں،پھرقضاکرتے وقت ہر ایک نماز کے لیے پہلی چھوٹی ہوئی نماز کی نیت کریں، مثلاً  فجر کی قضا میں یوں نیت کریں : ”میں اپنی تمام فوت شدہ نمازوں میں جو پہلی فجر کی نمازہےاُس کی قضا کرتا ہوں“،اسی طرح بقیہ نمازوں میں بھی نیت کریں۔

ایک دن کی تمام فوت شدہ نمازیں یا کئی دن کی فوت شدہ نمازیں ایک وقت میں پڑھ لیں، یہ بھی درست ہے۔ نیزایک آسان صورت فوت شدہ نمازوں کی ادائیگی کی یہ بھی ہے کہ ہر وقتی فرض نمازکے ساتھ اس وقت کی قضا نمازوں میں سے ایک پڑھ لیاکریں، (مثلاً: فجر کی وقتی فرض نماز ادا کرنے کے ساتھ قضا نمازوں میں سے فجر کی نماز بھی پڑھ لیں، ظہر کی وقتی نماز کے ساتھ ظہر کی ایک قضا نماز)۔ جتنے برس یاجتنے مہینوں کی نمازیں قضاہوئی ہیں اتنے سال یامہینوں تک اداکرتے رہیں۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144003200440

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں