بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کئی سالوں تک وتر چھوڑنے کی صورت میں قضا کا حکم


سوال

 عشاء کی فرض نماز تو پڑھ لی ہے مگر وتر نہیں پڑھتا کئی سالوں سے ،تو اب وہ اگر قضا کرنا چاہے تو کیا وہ اب وتر کی صرف قضا کرے یا فرض کی بھی قضا کرے گا؟

جواب

اگر کسی شخص نے کئی سالوں تک صرف عشاء کی نماز کے فرض پڑھے ہیں، وتر نہیں پڑھے ہیں تو اس پر  وتر (جس کا پڑھنا واجب ہے)  کے چھوڑنے پر اللہ کے دربار میں توبہ و استغفار کرنا اور وتر کی قضا پڑھنا لازم (واجب )  ہے، البتہ عشاء کے جو فرض اس نے ادا کئے ہیں وہ ادا ہوگئے ہیں ان کی قضا اس کے ذمہ نہیں ہے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 66)

(وقضاء الفرض والواجب والسنة فرض وواجب وسنة) لف ونشر مرتب


فتوی نمبر : 144007200242

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں