بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ڈیم کی تعمیر میں زکاۃ کی رقم دینا


سوال

سپریم کورٹ کے حکم پر جو ڈیم کے لیے چندہ جمع کیا جارہا ہے، کیا زکاۃ کی مد سے ہم دے سکتے ہیں؟

جواب

واضح رہے کہ ادائیگی زکاۃ کے لیے مستحقِ زکاۃ کو مالک بنانا ضروری ہے، زکاۃ کی رقم سے فلاحی کام ہسپتال، اسکول، کالج، مدرسہ، مسجد، کنواں وغیرہ کی تعمیر کروانا شرعاً جائز نہیں، اور نہ ہی تعمیر کی مد میں زکاۃ دینے سے زکاۃ ادا ہوتی ہے، لہذا صورتِ مسئولہ میں ڈیم کی تعمیر  کے لیے قائم کردہ فنڈ میں  زکاۃ کی رقم سےحصہ ڈالنا جائز نہیں۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909201368

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں