اگر کوئی شخص اپنی بیوی سے فون پر بات کرتے ہوئے یہ کہے کہ ’’جاؤ اپنے گھر، میری طرف سے فارغ ہو‘‘۔ بعد میں وہ شخص کہے کہ میں نے طلاق کی نیت سے نہیں کہا تھا۔ محض ڈرانے کے لیے کہا تھا ۔ کیا ان الفاظ سے طلاق واقع ہو جائے گی یا نہیں ؟
صورتِ مسئولہ میں اگر سائل نےواقعۃً طلاق کی نیت سے مذکورہ الفاظ نہیں کہے تھے اور نہ ہی مذاکرہ طلاق میں مذکورہ الفاظ کہے ہیں تو ان الفاظ سے کوئی طلاق واقع نہیں ہوگی، اور دونوں کا نکاح قائم ہے۔البتہ آئندہ ایسی گفتگو سے احتراز کی ضرورت ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144102200228
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن