بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ڈرائیونگ لائیسنس بنوانے کے لیے رشوت دینا


سوال

کوئی شخص ڈرائیونگ لائیسنس بنوانے جاتا ہے تو وہ لائیسنس والے اس وقت تک لائیسنس نہیں بناتے جب تک انہیںکچھ پیسے بطورِ رشوت نہ دیے جائیں تو ایسی صورت میں پیسے دینے کا کیا حکم ہوگا کیوں کہ قانونی اعتبار سے لائیسنس بنانا ضروری بھی ہے؟

جواب

 رشوت لینا اور دینا ناجائز وحرام ہے، اس لیے حتی الامکان رشوت سے بچنا واجب ہے، رشوت کے بغیر لائیسنس بنتا ہی نہیں ہے یہ بات مبالغہ پر مبنی معلوم ہوتی ہے، بلکہ اب بھی بہت سے لوگوں بغیر رشوت دیے قانونی طریقہ سے لائیسنس بنوا لیتے ہیں، لہذا  رشوت کے دیے بغیر لائیسنس بنانا ممکن ہو تو رشوت دینا جائز نہیں ہوگا۔

صورتِ مسئولہ میں اگر  ڈرائیونگ کے لیے قانونی طور پر مطلوب شرائط پر پورا اترنے کے باوجود بھی سرکاری آفس کا عملہ رشوت کے بغیر  لائسنس جاری نہ کرے  اور لائیسنس کے  بنانے والے میں ڈرائیونگ کی اہلیت اور قابلیت بھی ہو تو ضرورتاً  اس رقم کے  دینے کی گنجائش ہوگی ، اس صورت میں گناہ رشوت لینے والے عملے پر ہوگا، اور اگر  رشوت دیے بغیر لائیسنس بنانا  ممکن ہو یا لائیسنس کے  بنانے والے میں ڈرائیونگ کی اہلیت اور قابلیت موجود نہ ہو تو ان دونوں صورتوں میں عملے کو کچھ دینا رشوت شمار ہوگا جوکہ ناجائز اور حرام ہے۔

سنن أبی داود  میں ہے:
’’ عن أبي سلمة، عن عبد الله بن عمرو، قال: «لعن رسول الله صلى الله عليه وسلم الراشي والمرتشي»‘‘.  (3/ 300،کتاب الاقضیۃ،   باب فی کراہیۃ الرشوۃ، رقم الحدیث: 3580،ط: المکتبۃ العصریہ)

فتاوی شامی میں ہے:

’’دفع المال للسلطان الجائر لدفع الظلم عن  نفسه وماله ولاستخراج حق له ليس برشوة يعني في حق الدافع اهـ ‘‘(6/ 423،  کتاب الحظر والاباحۃ، فصل فی البیع، ط: سعید) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144001200402

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں