1۔ جس شخص کی داڑھی نہ ہو یعنی شیو کرتا ہو تو اس کی اذان اور اقامت کرنا کیسا ہے، مکروہ ہے یا نہیں؟
2۔ اگر ایک مسجدقریب ہو تو وہ قریب کی مسجد چھوڑ کر دوسری مسجد میں نماز پڑھنا کیسا ہے؟
1۔ شیو کرنے والے شخص کی اذان و اقامت مکروہ ہے، اگر اذان یا اقامت کہنے کے لیے کوئی ڈاڑھی والا دِین دار فرد موجود نہ ہو اور ڈاڑھی شیو کرنے والا اذان یا اقامت کہہ دے تو اذان و اقامت ہوجائے گی، دہرانے کی ضرورت نہیں۔
2۔ اگر دور کی مسجد میں نماز پڑھنے کی کوئی شرعی وجہ ترجیح نہیں اور قریب کی مسجد میں کوئی شرعی مانع نہیں تو ایسی صورت میں قریب کی مسجد میں نماز ادا کی جائے ، کیوں کہ اس مسجد کا اہلِ محلہ پر حق ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143905200042
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن