میں نے اپنے تین بچوں کو ایک اسلامی اسکول میں مارچ 2016 میں داخلہ کروایا، دو بڑے بیٹے ابتدائی جماعتوں میں ہیں جن کی کلاسیں اپریل اور مئی میں ہوئیں، جون ، جولائی میں اسکول بند رہے گا، اور پھر پڑھائی اگست میں شروع ہوگی، اسکول انتظامیہ نے ہمیں ایک واوچر بھیجا ہے جس میں جون 2016 کی فیس کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ ہم نے نئے ٹیچرز بھی رکھے ہیں اور آپ کو ہمارا شکر گذار ہونا چاہیے کہ ہم آپ سے جولائی کی فیس کا مطالبہ نہیں کر رہے ہیں۔یہ اسکول والے ہم سے سالانہ فیس الگ سے لیتے ہیں۔ سوال یہ ہے کہ کیا شرعی اعتبار سے جائز ہے کہ اسکول ہم سے جون 2016 کی اور پھر سالانہ فیس بھی لے؟
اگراسکول کےقواعد و ضوابط کے مطابق چھٹیوں کی فیس اور سالانہ فیس کا علیحدہ علیحدہ وصول کرنا طے ہے تو ایسی صورت میں فیس وصول کرنے کا مذکورہ طریق کار جائز ہے۔اگر کوئی قاعدہ یا معاہدہ نہیں ہے تو دیگر اسکولوں کے رواج کے مطابق فیصلہ کیا جائےگا۔
فتوی نمبر : 143708200021
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن