اگر کسی کی تراویح کی چار رکعت تراویح نکل جائے تو اس کی ادائیگی کی کیا صورت ہے؟ اور جو تلاوت رہ گئی اس کی ادائیگی کی کیا صورت ہے؟
اگر کسی کی تراویح کی چار رکعت نکل جائے تو پہلے امام کے ساتھ جماعت سے وتر پڑھ لے پھر اپنی تراویح مکمل کر لے۔
اور جو قرآن رہ گیا اس کو تراویح میں پورا کرنے سے ہی سنت پوری ہو گی؛ لہذا اگر خود حافظ ہے تو تراویح میں خود پڑھ لے، اور اگر خود حافظ نہیں ہے تو کسی حافظ صاحب سے درخواست کر کے تراویح میں چھوٹا ہوا قرآن سن لے۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 43):
"(ووقتها بعد صلاة العشاء) إلى الفجر (قبل الوتر وبعده) في الأصح، فلو فاته بعضها وقام الإمام إلى الوتر أوتر معه ثم صلى ما فاته". فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144008201446
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن