بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

چوٹیاں گوندھ کر دونوں کاندھوں پر ڈالنا


سوال

عورتوں کو دو چوٹیاں گوندھ کر دونوں کاندھوں پر ڈالنا جائز ہے؟

جواب

بالوں کی حفاظت یا زینت کے لیے عورت بالوں میں دو یا اس سے زیادہ چوٹیاں بناسکتی ہے، بشرط یہ ہے کہ نامحرموں کے سامنے اس کا اظہار نہ کیا جائے اور نہ  ہی  اس سے غیر اقوام اور فاسقہ عورتوں کی مشابہت کا قصد ہو۔

آپ کے مسائل اور ان کا حل میں ہے :

’’اس مسئلے میں ایک اصولی قاعدہ سمجھ لینا چاہیے کہ مسلمان کو ایسی وضع قطع اور لباس کی ایسی تراش خراش کرنے کی اجازت نہیں جس میں کافروں یا فاسقوں اور بدکاروں کی مشابہت پائی جائے۔ اگر کوئی شخص (خواہ مؤمن مرد ہو یا عورت) ایسا کرے گا تو اس کو کافروں کی شکل و صورت محبوب ہے، اور یہ بات اللہ تعالی کی ناراضی کی موجب ہے۔ دو چوٹیوں کا فیشن بھی غلط ہے‘‘۔ (۸ / ۳۲۴، مکتبہ لدھیانوی)

سنن أبي داود (1/ 66):
" عن أم سلمة، أن امرأةً جاءت إلى أم سلمة بهذا الحديث قالت: فسألت لها النبي صلى الله عليه وسلم بمعناه قال فيه: «واغمزي قرونك عند كل حفنة»". 
فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144104200901

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں