کسی چیز کو خریدنے کے بعد معلوم ہوا کہ یہ چوری کا مال ہے، اور مالک بھی غائب ہو گیا ہے تو اس مال کا کیا حکم ہے؟
چوری شدہ مال خریدنا اوراس کا استعمال کرنا شرعاً جائز نہیں ہے، خریدنے کے بعد معلوم ہوا کہ یہ مال چوری کا ہے تو یہ سودا ختم کرے مسروقہ چیز واپس کرکے اپنی رقم واپس لے لے، اور اگر بیچنے والے سے بھی رابطہ ممکن نہ ہو اور اصل مالک کا بھی علم نہیں ہے تو وہ چیز یا اس کی مالیت مالک کی طرف سے صدقہ کرے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143906200042
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن