بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

چوری کا مال خرید لیا


سوال

کسی چیز کو خریدنے کے بعد معلوم ہوا کہ یہ چوری کا مال ہے، اور مالک بھی غائب ہو گیا ہے تو اس مال کا کیا حکم ہے؟

جواب

 چوری شدہ مال خریدنا اوراس کا استعمال کرنا شرعاً جائز نہیں ہے، خریدنے کے بعد معلوم ہوا کہ یہ مال چوری کا ہے تو یہ سودا ختم کرے مسروقہ چیز واپس کرکے اپنی رقم واپس لے لے، اور اگر بیچنے والے سے بھی رابطہ ممکن نہ ہو اور اصل مالک کا بھی علم نہیں ہے تو وہ چیز یا اس کی مالیت مالک کی طرف سے صدقہ کرے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143906200042

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں