بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

چند سالوں کے قضا روزوں کی ادائیگی کا طریقہ


سوال

میری عمر ۳۸ سال ہے اور کچھ سال میں اپنی کوتاہی کی وجہ سے روزے نہ رکھ سکا، کفارہ کیسے ادا کروں؟

جواب

اگر کسی عذر کے بغیر آپ سے یہ روزے قضا ہوئے ہیں تو    اللہ کے حضور  خوب توبہ استغفار کریں اور آپ نے جو روزے ابتدا سے رکھے ہی نہیں، ان کی نیت ہی نہیں کی ،ان روزوں کی فقط قضاہے ، کفارہ نہیں ، یعنی چھوڑے گئے ہر ایک روزے کے بدلے ایک روزہ قضا رکھنا ہوگا، حساب لگانے کا طریقہ یہ ہے کہ جتنے سالوں کے روزے نہیں رکھ سکے ان روزوں کی یقینی  تعداد  یاد نہیں تو  غالب گمان کے مطابق ایک تعداد مقرر کریں،اور قضا کی نیت سے اتنے  روزے رکھیں، اور نیت یوں کریں کہ میرے ذمہ جتنے روزے ہیں ان میں سے پہلے روزے کی قضا کرتا ہوں،اس طرح ہرروزے میں نیت کریں۔

اور جو روزے رکھ کر پھربغیر کسی عذر کے توڑدیے ان روزوں کی قضا بھی ہوگی اور کفارہ بھی لازم ہوگا،اور ایک روزے کا کفارہ دوماہ (ساٹھ دن ) مسلسل روزے رکھنا ہے،اب تک چوں کہ کسی روزے کا کفارہ ادا نہیں کیا  ؛  لہذا ایک کفارہ ادا کرنا (مسلسل ساٹھ روزے رکھنا) بھی تمام روزوں کے لیے کافی ہوگا۔ نیز یہ واضح رہے کہ کفارے کے ساٹھ روزے قضا روزوں کے علاوہ لازم ہیں، اس لیے جو روزے رکھ کر توڑدیے ان کی تعداد کا حساب لگا کر ہر ایک روزے کے بدلے ایک روزہ بطور قضا رکھنا بھی ضروری ہوگا۔

چوں کہ آپ کی عمر ابھی اتنی زیادہ نہیں ہے کہ روزہ رکھنا ممکن نہ ہو، اس لیے جتنے روزے چھوٹ گئے ہیں، جلد از جلد ان کی قضا کرلیں، فی الحال آپ کے لیے فدیے کا حکم نہیں ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909200340

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں