ایک مسجد تعمیر ہورہی ہے اس میں کچھ ضروری کام باقی ہے، لیکن اسی محلے سے ایک تبلیغ کی جماعت چلے40دن کے لیے جارہی ہے، لیکن کچھ لوگ سوال کرہےہیں کہ وہ نہ جائیں، جتنے پیسے چلے 40دن پر لگ رہے ہیں وہ مسجد میں لگائیں، کیا وہ پیسے مسجد میں لگاسکتے ہیں یا نہیں؟
رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ جو شخص اللہ کی رضا کے حصول کے لیے مسجد بناتا ہے، اللہ رب العزت جنت میں اس کے لیے گھر تعمیر فرمادیتے ہیں۔ پس مسجد کی تعمیر خود کرنا یا اس میں طیبِ نفس کے ساتھ حصہ ڈالنا انتہائی فضیلت کا باعث ہونے کے ساتھ ساتھ صدقہ جاریہ ہے۔ تاہم مسجد کی تعمیر میں حصہ ڈالنے پر کسی کو مجبور کرنا یا زبردستی حصہ ڈلوانا درست نہیں، لہذا چلے پر جانے والے احباب میں سے جو خوش دلی و رضامندی سے اس تعمیر میں حصہ ڈالنا چاہیں ان کے لیے صدقہ جاریہ ہوگا، اور جو حصہ نہ ڈالیں وہ بھی ملامت کے حق دار نہ ہوں گے، ان کے لیے جماعت میں جانے کا ثواب ان کی نیت اور عمل کے بقدر (ان شاء اللہ) ثابت رہے گا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144104201014
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن