چست پتلون جس میں سرین کی ساخت نمایاں ہو پہن کر نماز پڑھنے کا کیا حکم ہے؟
لباس کے بارے میں مطلوب شرعی کا کم ازکم درجہ یہ ہے کہ وہ ( لباس) ساتر ہو، یعنی جس حصے کا چھپانا واجب ہے وہ کھلا نہ رہے، نہ ایسا باریک ہو کہ جسم نظر آنے لگے اور نہ اتنا چست ہو کہ بدن کے واجب الستر اعضاء میں سے کسی کی بناوٹ اور حجم نظر آجائے۔لہٰذا اگر لباس اتنا چست اور تنگ ہو کہ اس سے واجب الستر اعضاء کی بناوٹ اور حجم نظر آتا ہو تو اس کو پہننا، اسے پہن کر نماز پڑھنا، باہر نکلنا، لوگوں کو دکھانا اور دوسروں کا اسے دیکھنا سب ممنوع ہے، البتہ اس طرح کا چست و تنگ لباس جس سے حجم نظر آتا ہو، پہن کر نماز پڑھنا اگرچہ مکروہ ہے، لیکن اگر کسی نے پڑھ لی تو نماز واجب الاعادہ نہ ہوگی، یعنی اسے دُہرانے کا حکم نہیں دیا جائے گا.
فتوی نمبر : 143802200019
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن