بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

چالیس دن میں ماں کے پیٹ میں بچے کو دھڑکن آجانا


سوال

 کیا چالیس دن میں ماں کے پیٹ میں بچے کو دھڑکن آجاتی ہے؟  اس کی وضاحت فرمائیں!

جواب

حدیث مبارک میں ہے کہ چالیس دن تک ماں کے پیٹ میں بچے کی تخلیق کو جمع کیا جاتا ہے، اور   چار ماہ گزرنے پر اللہ تعالی ایک فرشتہ کو بھیجتے ہیں پھر اس بچے میں روح  پھونک دی جاتی ہے اور چار چیزیں لکھ دی جاتی ہیں۔۔۔الحدیث۔  باقی بچے میں دھڑکن کب آتی ہے؟ یہ طبی مسئلہ ہے، اس سلسلے میں اطباء سے معلوم کیا جاسکتاہے۔

''قال رسول الله صلی الله علیه وسلم: إن أحدکم یجمع خلقه في بطن أمه أربعین یوماً، ثم یکون علقةً مثل ذلک، ثم یکون مضغةً مثل ذلک، ثم یبعث الله إلیه ملکاً بأربع کلمات: فیکتب عمله، ورزقه، وأجله، وشقي أو سعید، ثم ینفخ فیه الروح۔ الحدیث''۔ (صحیح البخاري ، کتاب الأنبیاء، باب خلق آدم وذریته، النسخة الهندیة ۱/ ۴۶۹، رقم: ۳۲۲۲) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909200870

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں