بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

چار دانتوں کی دیت کی مقدار


سوال

ایک شخص نے لڑائی کے دوران دوسرے شخص کے چار دانت توڑ دیے ۔ برائے مہربانی بتائیے کہ ان چار دانتوں کی پاکستانی روپوں میں کتنی دیت بنتی ہے؛ کیوں کہ فریقین اب دیت پر فیصلہ کرنے کے لیے راضی ہیں ؟

جواب

ایک دانت کی دیت کل دیت کا نصفِ عشر  ( بیسواں حصہ/ پانچ فی صد) ہے، یعنی پانچ اونٹ یا پچاس دینار یا پانچ سو درہم ہے، جس کا اندازہ  چاندی کے جدید  پیمانے کے اعتبار سے   131.25  تولہ چاندی یا 1.5309    کلو گرام چاندی یا اس کی قیمت بنتی ہے۔ اور سونے کے جدید پیمانے کے اعتبار سے  218.7  گرام  سونا یا اس کی قیمت بنتی ہے۔

اس حساب سے چار دانتوں کی دیت بیس (۲۰) اونٹ یا اس کی قیمت،چاندی کے اعتبار سے 6.1236کلو گرام چاندی یا اس کی قیمت اور سونے کے اعتبار سے 874.8 گرام سونا یا اس کی قیمت بنے گی۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6/ 578)

"(وفي كل سن) يعني من الرجل إذ دية سن المرأة نصف دية الرجل، جوهرة. (خمس من الإبل) أو خمسون ديناراً (أو خمسمائة درهم) لقوله عليه الصلاة والسلام : «في كل سن خمس من الإبل»، يعني نصف عشر ديته لو حراً، ونصف عشر قيمته لو عبداً. فإن قلت: تزيد حينئذٍ دية الأسنان كلها على دية النفس بثلاثة أخماسها. قلت: نعم ولا بأس فيه؛ لأنه ثابت بالنص على خلاف القياس، كما في الغاية وغيرها.

 (قوله: وفي كل سن) السن اسم جنس، يدخل تحته اثنان وثلاثون: أربع منها ثنايا، وهي الأسنان المتقدمة: اثنان فوق واثنان أسفل، ومثلها رباعيات وهي ما يلي الثنايا، ومثلها أنياب تلي الرباعيات، ومثلها ضواحك تلي الأنياب، واثنان عشر سناً تسمى بالطواحن من كل جانب ثلاث فوق وثلاث أسفل، وبعدها سن وهي آخر الأسنان يسمى ضرس الحلم؛ لأنه ينبت بعد البلوغ وقت كمال العقل، عناية. (قوله: نصف دية الرجل) أي نصف دية سنه. (قوله: خمس من الإبل) قيمة كل بعير مائة درهم، اتقاني. (قوله: يعني إلخ) أي المراد فيما ذكر الحر، أما العبد فإن ديته قيمته فيجب نصف عشرها. (قوله: بثلاثة أخماسها) أي بناء على الغالب من أن الأسنان اثنان وثلاثون؛ فيجب فيها ستة عشر ألف درهم، وذلك دية النفس وثلاثة أخماسها. (قوله: ولا بأس فيه) أي وإن خالف القياس؛ إذ لا قياس مع النص". فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909201386

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں