اگر کسی کے پاس 4 تولہ سونا ہو اور ایک یا آدھا تولہ چاندی ہو یا مثلاً قلیل رقم ہو جیسے پانچ سو یا ہزار روپے تو کیا اس پر زکاۃ واجب ہے؟
اگر کسی کے پاس اموالِ زکاۃ میں سے مختلف اموال ہوں اور ان میں سے کوئی ایک تنہا نصاب کو نہ پہنچتا ہو، لیکن ان سب کی مجموعی مالیت ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت کے برابر یا اس سے زائد ہو تو سال پورا ہونے پر اس پر زکاۃ واجب ہوگی۔
بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع (3 / 434):
"فأما إذا كان له الصنفان جميعاً فإن لم يكن كل واحد منهما نصاباً بأن كان له عشرة مثاقيل ومائة درهم فإنه يضم أحدهما إلى الآخر في حق تكميل النصاب عندنا". فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144008201607
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن