بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

8 رمضان 1445ھ 19 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

پینٹ پہنی ہو اور کپڑے بچاتے ہوئے کھڑے ہو کر پیشاب کرنا


سوال

پینٹ  میں  کپڑے  بچا کر کھڑے  ہو کر چھوٹا پیشاب  کرنا کیسا ہے؟ اس کی اجازت ہے کہ نہیں؟

جواب

شرعی عذر (شدید تکلیف اور بیماری وغیرہ) کے بغیر کھڑے ہو کر پیشاب کرنا مکروہِ تحریمی (ناجائز) ہے; اس لیے اس سے اجتناب کیا جائے۔ کبھی عذر کی وجہ سے کھڑے ہو کر پیشاب کیا تو حرج نہیں۔ پینٹ شرٹ پہننے میں ویسے بھی کراہت ہے، اگر اس کی وجہ سے کھڑے ہوکر پیشاب کرنے کی نوبت آئے، تو اسے پہننے کی کراہت مزید بڑھ جائے گی۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (1 / 344) ط: سعید:

"(قوله: وأن يبول قائماً)؛ لما ورد من النهي عنه «ولقول عائشة -رضي الله عنها - من حدثكم أن النبي صلى الله عليه وسلم كان يبول قائماً فلاتصدقوه، ما كان يبول إلا قاعداً». رواه أحمد والترمذي والنسائي، وإسناده جيد. قال النووي في شرح مسلم: وقد روي في النهي أحاديث لاتثبت، ولكن حديث عائشة ثابت؛ فلذا قال العلماء: يكره إلا لعذر، وهي كراهة تنزيه لا تحريم. وأما «بوله صلى الله عليه وسلم في السباطة التي بقرب الدور» فقد ذكر عياض: أنه لعله طال عليه مجلس حتى حفزه البول، فلم يمكنه التباعد اهـ. أو لما روي «أنه صلى الله عليه وسلم بال قائماً لجرح بمأبضه» بهمزة ساكنة بعد الميم وباء موحدة: وهو باطن الركبة، أو لوجع كان بصلبه والعرب كانت تستشفي به، أو لكونه لم يجد مكاناً للقعود، أو فعله بياناً للجواز وتمامه في الضياء". فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144004200323

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں