1- کیا مرد کے لیے پیشانی کے بال ہٹانا جائز ہے؟
2- اگر سائڈ میں داڑھی ہو تو اس کی سیٹنگ کرا سکتے ہیں؟ اور کتنی کرا سکتے ہیں؟
1- مرد کے لیے پیشانی پر زائد بال کاٹنا جائز ہے۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6 / 373):
"وفي التتارخانية عن المضمرات: ولا بأس بأخذ الحاجبين وشعر وجهه ما لم يشبه المخنث".
2- داڑھی کی سائڈ سے ایک مٹھی سے زائد بالوں کی سیٹنگ کروا سکتے ہیں۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6 / 407):
"و لا بأس بنتف الشيب، وأخذ أطراف اللحية والسنة فيها القبضة."
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2 / 418):
"لا بأس بأخذ أطراف اللحية إذا طالت."
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144008201866
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن