بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

پیشانی کے بال کاٹنا اور داڑھی کے سائڈ کے بالوں کی سیٹنگ


سوال

1- کیا مرد  کے لیے پیشانی کے بال ہٹانا جائز ہے؟

2- اگر سائڈ  میں داڑھی ہو  تو اس کی سیٹنگ کرا سکتے ہیں؟ اور کتنی کرا سکتے  ہیں؟

جواب

1- مرد  کے لیے  پیشانی پر زائد بال کاٹنا جائز ہے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6 / 373):

"وفي التتارخانية عن المضمرات: ولا بأس بأخذ الحاجبين وشعر وجهه ما لم يشبه المخنث". 

2- داڑھی کی سائڈ سے ایک مٹھی سے زائد بالوں کی سیٹنگ کروا سکتے  ہیں۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6 / 407):

"و لا بأس بنتف الشيب، وأخذ أطراف اللحية والسنة فيها القبضة."

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2 / 418):

"لا بأس بأخذ أطراف اللحية إذا طالت."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008201866

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں