کیا پگڑی والا مکان یا دوکان لینا جائز ہے؟ اور مالی اعتبار سے اس کے علاوہ لینے کی کوئی صورت نہیں بن رہی ہے۔
واضح رہے کہ مروجہ پگڑی کا معاملہ شرعاً درست نہیں ہے؛ کیوں کہ پگڑی نہ تو مکمل خرید وفروخت کا معاملہ ہے، اور نہ ہی مکمل اجارہ(کرایہ داری) ہے، بلکہ یہ دونوں کے درمیان ایک ملا جلا معاملہ ہے، جس کی وجہ سے پگڑی پر لیے گئے مکان یا دوکان پر بدستور مالک کی ملکیت برقرار رہتی ہے، لہذا صورتِ مسئولہ میں پگڑی کا معاملہ کرنا شرعاً درست نہیں ہے، اس کا متبادل کرایہ داری کا معاملہ ہے جس میں شرعاً کوئی قباحت نہیں۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144004200578
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن