بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

پچیس سال پہلے قرض لی گئی رقم کی ادائیگی کا طریقہ


سوال

 اگر کسی نے اُدھار کی رقم 1994 میں لی جو اس وقت 10 تولا گولڈ کے برابر ہو اور وہ قرضہ واپس کرے 2020 میں تو کیا آج کے گولڈ کے حساب سے واپس کرنے ہوگی ؟

جواب

بصورت مسئولہ اگر قرض رقم کی صورت میں لیا تھا تو جتنی رقم  قرض لی ہے، اتنی ہی رقم واپس کرنا واجب  ہے، اس سے زائد رقم کا لین دینا سود کے دائرے میں آئے گا۔

اگر قرض سونے کی شکل میں ہوتا تو آج اس کی ادائیگی اصولی طور پر سونے کی صورت میں ہوتی۔ 

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (5/ 161):

"(وصح) القرض (في مثلي) هو كل ما يضمن بالمثل عند الاستهلاك (لا في غيره) من القيميات كحيوان وحطب وعقار وكل متفاوت لتعذر رد المثل ... (فيصح استقراض الدراهم والدنانير وكذا) كل (ما يكال أو يوزن أو يعد متقارباً". 

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (5/ 177):

"فإذا استقرض مائة دينار من نوع فلا بد أن يوفي بدلها مائة من نوعها الموافق لها في الوزن أو يوفي بدلها وزناً لا عدداً، وأما بدون ذلك فهو رباً؛ لأنه مجازفة". فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144106200024

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں