بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

پچھلے سالوں کی زکوۃ


سوال

اگر  پچھلے  دو، تین سالوں  کی زکوۃ ادا نہیں کی تو کیا اس کی  قضا کرنی ہوگی  یا اس سال جو رقم بنے گی صرف اس کی زکوۃ دینی ہوگی؟ اگر پچھلے سال کی دینی ہوگی تو اس کا طریقہ بتا دیں!

جواب

اگر  گزشتہ  سالوں میں بھی آپ صاحبِ نصاب تھے اور  زکوۃ ادا نہیں کی تو وہ زکوۃ معاف نہیں ہوگی،  بلکہ آپ کے ذمہ اس کی ادائیگی ہے۔

ادائیگی کا طریقہ یہ ہے کہ گزشتہ سالوں میں ہر سال کتنی رقم تھی اور نصاب کی مالیت کی مقدار کیا تھی، اگر یہ آپ کو معلوم ہے تو اس حساب سے ہر سال کی رقم سے ڈھائی فیصد زکوۃ ادا کردیں۔

اور اگر گزشتہ سالوں کی رقم یا نصاب کی مالیت کی مقدار معلوم نہیں تو  موجودہ مالیت میں سے پہلے سال کی زکاۃ ادا  کریں، پھر جو باقی بچے اس میں سے اگلے  سال کی پھر اسی طرح آخر تک،  پھر اگر مال نصاب سے کم رہ جائے تو زکاۃ  واجب نہیں ہوگی۔

أصول السرخسي (1 / 52):

"و الأخذ بالاحتياط في باب العبادات أصل."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144010200060

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں