بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

پچاس سالہ شوہر حقوقِ زوجیت ادا کرنے پر قادر نہ ہو تو بیوی کیا کرے؟


سوال

 ایک لڑکی کو طلاق ہو گئی تھی دو چار سالوں بعد دوسری جگہ شادی ہو گئی ہے،  اب شادی کو ایک سال کا عرصہ ہو گیا ہے مگر شوہر پاس نہیں آتا، اس میں بالکل طاقت نہیں ہے،  اس مرد کی بھی دوسری شادی ہے،  پہلے والی بیوی کو طلاق دے دی ہے جس سے ایک لڑکی پیدا ہوئی تھی، وہ لڑکی اب 15 سال کی ہے،  مرد کی عمر  50 سال کے قریب جب کہ عورت کی عمر 32 سال ہے، اس عورت کی نہ تو پہلے شوہر سے کوئی اولاد ہوئی نہ اس سے کوئی اولاد ہوئی اور نہ ہی حاملہ ہے۔

مسئلہ نمبر 1) شوہر حقوقِ زوجیت پر قادر نہیں۔  مسئلہ نمبر 2) مرد کسی ایسی بیماری کا شکار ہو چکا ہے کہ ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق اگر وہ اپنی بیوی سے ہم بستری کرے گا تو بیماری عورت میں منتقل ہو جائے گی۔ طلب نمبر 1) عورت جوان ہے اسے خاوند (ہم بستری) کی ضرورت ہے۔  طلب نمبر 2) اور اولاد کی بھی طلب گار ہے۔ کیا حکم شرع ہے ؟

جواب

مذکورہ لڑکی کا شوہر اگر حقوقِ  زوجیت ادا کرنے پر قادر نہ ہو  تو وہ لڑکی اپنے خاندان کے بڑوں کے مشورہ سے اپنے شوہر سے طلاق لے کر عدت گزرنے کے بعد کسی دوسری جگہ نکاح کرسکتی ہے، شوہر کو بھی چاہیے کہ ان احوال میں (جب کہ وہ حقوق کی ادائیگی پر قادر نہیں ہے)  بیوی کو طلاق دے دے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144103200105

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں