پولیو کے قطرے پلانے والے زبردستی کرتے ہیں کیا ان کو اس کا حق حاصل ہے؟
پولیومہم کے قطرے چونکہ کسی متوقع بیماری کی پیش بندی کے لیئے پلائے جاتے ہیں، کسی لاحق شدہ واقعی بیماری کا علاج نہیں ہے، اگر واقعی بیماری بھی ہو تووہ ہرانسان کا ذاتی فریضہ یا صواب دیدی اختیار ہی شمار ہوتا ہے، اُسے کوئی مجبور نہیں کرسکتا،اس لیے پولیو قطرے پلانے کے لیے کسی کو ہرگز مجبور نہ کیاجاسکتا، بلکہ پولیو قطرے پلانے یا نہ پلانے کے عمل کو ضرورت مندخاندانوں کے صواب دیدی اختیار پر چھوڑ دیا جائے، کیونکہ موہوم بیماری کے علاج کے لیے شرعاً کسی کو مجبور اور پابند نہیں بنایا جاسکتا۔
مزید تفصیل کے لیے درج ذیل لنک پر جامعہ کے ترجمان رسالہ ”ماہنامہ بینات“ کے مضمون کا مطالعہ کرلیں:
پولیو کے قطرے ، عوامی تشویش اور سرکاری ذمہ داری!
فتوی نمبر : 144004200187
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن