بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

پنج وقتہ فرض نمازوں کے اوقات


سوال

قرآن و حدیث کی روشنی میں نماز کے اوقات بتادیں!

 

جواب

قرآن و حدیث کی روشنی میں پنج وقتہ فرض نمازوں کے اوقات درج ذیل ہیں:

نمازِفجر:  کا وقت صبح صادق سے شروع ہوکرطلوع آفتاب تک رہتاہے، اس کے بعد نماز قضا شمار ہوگی۔

نمازِظہر:  کا وقت سورج ڈھلنے کے وقت سے شروع ہوتاہے اور اس وقت تک باقی رہتاہے جب تک ہر چیز کا سایہ،  اس کے اصلی سایہ کے علاوہ دُگنا  نہ ہوجائے،اس کے بعد ظہر  قضا کہلائے گی۔

نمازِعصر: جب ہر چیز کا سایہ اس کے اصلی سایہ کے علاوہ دُگنا ہوجائے اس وقت سے عصر کا وقت شروع ہوتاہے اور غروبِ آفتاب تک رہتاہے۔آفتاب غروب ہوتے ہی عصر  کا وقت ختم ہوجائے گا اور اس کے بعد عصر کی نماز قضا کہلائے گی۔

نماز مغرب:آفتاب  غروب ہونے کے بعد سے مغرب کی نماز کا وقت شروع ہوتاہے اور شفقِ ابیض (غروب کے بعد آسمان پر پہلے سرخی اور اس کے بعد جو روشنی سی آتی ہے، اس روشنی اور سفیدی) تک رہتاہے۔ اس کے بعد مغرب کی نماز قضا کہلائے گی۔

نماز عشاء:جب مغرب کا وقت ختم ہوجائے، اس وقت سے عشاء کی نماز کا وقت شروع ہوکر صبح صادق تک رہتاہے،اور نماز ِوتر کا بھی یہی وقت ہے۔ صبح صادق ہوتے ہی عشاء کی نماز قضا کہلائے گی۔

مذکورہ اوقات موسم اور علاقے  کے اعتبار سے بدلتے رہتے ہیں، ہر شہر میں اور ہر موسم میں وقت یک ساں نہیں ہوتا، لہٰذا مطلوبہ علاقے کے اعتبار سے نمازوں کے اوقات کا کوئی مستندنقشہ  اپنے پاس رکھ لیاجائے تو اس سے  سہولت رہتی ہے، ورنہ علامات سے نمازوں کے اوقات کا پہچاننا مشکل رہتاہے۔

نمازوں  کے  اوقات کی  مزید  تفصیل کے لیے  درج ذیل لنک پر جامعہ کا فتویٰ ملاحظہ فرمائیں:

پنج وقتہ نمازوں کے اوقات / مغرب اور عشاء کے درمیان کا دورانیہ

نیز ہماری ویب سائٹ کے سرورق پر ہی پانچوں نماز کے اوقات یومیہ بنیاد پر بھی اور سالانہ کیلنڈر کی صورت میں بھی موجود ہیں، نمازوں کے اوقات اسی سے دیکھ لیے جائیں۔یا پروفیسر عبداللطیف صاحب کے تیار کردہ نقشے سے استفادہ کیا جائے۔

ہماری ویب سائٹ پر موجود نمازوں کے اوقات کا لنک درج ذیل ہے:

نمازوں کے اوقات

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144208201103

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں