میں نے تین سال کی قسطوں والا ایک پلاٹ خریدا ہوا ہے، جس کی قسطوں کی مد میں ابھی تقریباً چودہ لاکھ دے چکا ہوں۔ میرا ارادہ قسطیں پوری ہونے کے بعد اس پلاٹ کو بیچ کر دوسرے پلاٹ پر گھر بنانے کا ہے، اس وقت میں کرائے کے گھر میں رہتا ہوں۔ میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا مجھے اس پلاٹ کے ضمن میں زکاۃ ادا کرنا ہو گی؟ اور کیا تمام قسطیں مکمل ہوکر جب پلاٹ میرے قبضہ میں آئے تب زکاۃ واجب الادا ہو گی یا ہر سال جتنی رقم دے چکا ہوں گا اس پر زکاۃ دینا ہو گی؟ نیز مجھ پر کچھ قرض بھی ہے جو میں نے ابھی ادا کرنا ہے، کیا اس رقم سے وہ قرض نکال کر باقی جو رقم بچے اس پر زکاۃ دوں؟
صورتِ مسئولہ میں زکاۃ کا سال مکمل ہونے پر مذکورہ پلاٹ کی موجودہ ویلیو معلوم کرکے واجب الادا بقایا اقساط (اور اگر اس کے علاوہ قرض ہو تو اسے) منہا کرنے کے بعد کل مالیت کا ڈھائی فیصد بطورِ زکاۃ ادا کرنا ہر سال آپ پر لازم ہوگا ۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144008201293
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن