پرچون کی دکان کی سالانہ زکاۃ کس طرح حساب کرکے نکالی جائے حال آں کہ دکان میں جو ہزاروں چھوٹی موٹی اشیاء ہوتی ہیں ان کا الگ الگ حساب لگانا بہت مشکل کام ہوتا ہے، ان اشیاء کے حساب لگانے کا طریقہ کیا ہوگا؟
شرعی طریقہ تو اس صورت میں یہی کہ دکان میں موجود جتنا سامانِ تجارت ہے، سب کو الگ الگ شمار کیا جائے،محض اندازا لگا کر زکاۃ نکالی گئی تو جتنی رقم کم ادا کی جائے گی اتنی زکاۃ ذمے میں باقی رہے گی، اس لیے دکان کے مکمل سامان کا حساب لگایاجائے۔ تاہم اگر پوری کوشش کے باوجود کسی وجہ سے دکان کا مکمل حساب کرنا ممکن نہ ہوتو اندازا لگاکر اس میں کچھ اضافہ کرکے زکاۃ ادا کرے ، تاکہ زکاۃ واجب مقدار سے کم ادا نہ ہو۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144103200509
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن