بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

پردہ دار جگہ نہ ہونے یا شرم کی وجہ سے تیمم کرنا


سوال

جب کسی شخص پر احتلام کی وجہ سے غسل واجب ہوجائے،  اس جگہ پانی ہے، لیکن نہانے کے لیے پردہ دار جگہ نہیں ہے یا شرم کی وجہ غسل نہیں کرتا، تو کیا کرے؟ کیا اس کے لیے تیمم کرنا جائز ہے؟

جواب

کسی شخص پرغسل واجب ہوجائےاوروہاں پانی تو موجود ہو، لیکن نہانے کے لیے کوئی پردہ دار جگہ نہ ہو ،تو اگرمرد مردوں کے درمیان ہو یا عورت عورتوں کے درمیان ہوتو ان پر غسل کرنا فرض ہے، حتی الامکان اپنے ستر کو چھپائے اور غسل کرے،تیمم کرنا کافی نہیں۔

لیکن اگر مرد، عورتوں کے  یا عورتوں اور مردوں کے درمیان ہو  یا عورت، مردوں یا عورتوں اور مردوں کے درمیان ہو اوروہاں پانی موجود ہو، لیکن کافی کوشش کے بعد بھی پردہ میں غسل کرنے کی کوئی صورت نہ بنتی ہوتو تیمم کرکے وقت کے اندر نماز پڑھے ،پردہ میسر ہونے کے  بعد غسل کرکے نماز کا اعادہ کرنا ہوگا۔

باقی صرف شرم کی وجہ سے غسل فرض ہونے کی صورت میں غسل کی جگہ تیمم کی اجازت نہیں ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143904200070

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں