بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

پراپرٹی ڈیلنگ کا شرعی حکم


سوال

پراپرٹی ڈیلنگ  یعنی بطور ایجنٹ کے کام کرنا کیسا ہے؟ اگر کوئی اپنی جائیداد فروخت کرنا چاہے اور بطور ایجنٹ اس کی پراپرٹی فروخت کروا دی جائے اور اس سے کمیشن لیا جائے اور جس کو فروخت کی جاۓ اس سے بھی کمیشن لیا جائے تو یہ کام کرنا جائز ہے یا ناجائز؟

جواب

پراپرٹی ڈیلنگ  (مکانات وغیرہ  کی خریدوفروخت میں ایجنٹ اور بروکری )کا کام کرنا جائز ہے اور بروکر کے لیے بروکری کی اجرت لینا جائز ہے، بشرطیکہ جس کام پر کمیشن لیا جا رہا ہے وہ کام فی نفسہ جائز ہو، کام بھی متعین ہو، کمیشن ایجنٹ واقعی کوئی معتد بہ عمل انجام دے اور کمیشن جانبین کی رضامندی سے بلاکسی ابہام کے متعین ہو اور ایجنٹ کسی معاملے میں خودخریدار یا فروخت کنندہ ہو تو  بروکری نہ لے۔  نیز طرفین کی جانب سے جو معاوضہ مقرر کر لیا جائے وہ درست ہے، خواہ وہ مارکیٹ ریٹ ہو یا کچھ اور ہو۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144105200187

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں