کیا پرائز بانڈ رکھنا جائز ہے؟
پرائز (انعامی) بونڈ سود اور جوئے کا مجموعہ ہونے کی وجہ سے حرام ہے؛ اس لیے انعام اور نفع کی غرض سے کسی بھی قسم کے پرائز (انعامی) بونڈ خریدنا یا اس رقم سے نفع اٹھانا جائز نہیں ہے۔
اگر کسی نے لاعلمی کی وجہ سے لے لیے ہوں یا غیر اختیاری طور پر (مثلاً: ترکے میں) اس کی ملکیت میں آگئے ہوں تو پرائز بانڈ کی اصل مالیت کے برابر رقم لینا جائز ہوگا، اضافی رقم لینے کی اجازت نہیں ہوگی، اگر وصول کرلی ہو تو اس کے بقدر رقم مستحقِ زکاۃ غریب کو ثواب کی نیت کے بغیر مالک بناکر دینا ضروری ہوگا۔
أحكام القرآن للجصاص ط العلمية (2/ 582):
"وحقيقته تمليك المال على المخاطرة".فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144102200129
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن