بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

پتنگ اڑانا


سوال

بغیر کسی ناچ گانے کے اور کسی جان کے ضیاع کے پتنگ اڑانا کیسا ہے؟

جواب

مذکورہ شرائط کے ساتھ بھی پتنگ اڑانا صحت مند تفریح نہیں،  نیز اس میں مال کا ضیاع بہر حال ہے، اور جان کا نقصان نہ ہونے کی ضمانت بھی نہیں ہے، (مثلاً پتنگ اڑانے والے کا ہی ہاتھ کٹ جائے، یا اڑانے والا کا اونچی جگہ سے گرنا، یا پتنگ اڑتے ہوئے یا کٹنے کے بعد اس کی ڈور سے کسی اور کو نقصان پہنچنا وغیرہ) ؛ لہٰذا  اس سے اجتناب لازم ہے، ایسے بے مقصد اور پر خطر کھیل میں انہماک دانش مندی نہیں۔

انسانی زندگی میں اللہ پاک کی سب سے بڑی نعمت ’’وقت‘‘ہے،  اور درحقیقت انسان اس کی زندگی کا ہی دوسرا نام ہے، جس کو جتنی عمر ملی وہی اس کا سرمایہ ہے، جیسے جیسے زندگی کے لمحات کم ہورہے ہیں وہ انسان کم ہوتا جارہاہے، یہاں تک کہ جب آخری سانس نکل جاتی ہے، تو انسان دنیا سے چلا جاتا ہے، جب کہ اس کا جسم اور باقی تمام اجزا موجود ہوتے ہیں، بس اس کی زندگی ختم ہوجاتی ہے، لیکن کہنے والے یوں کہتے ہیں کہ فلاں دنیا سے چلا گیا،  معلوم ہوا کہ سب سے بڑی اور اہم نعمت وقت ہے، اسی وجہ سے قیامت کے دن عمر اور جوانی کے بارے میں خاص طور پر سوال ہوگا، اور جب تک اس کا حساب نہیں دے گا، قدم اپنی جگہ سے نہیں ہل سکیں گے، وقت اللہ کی طرف سے دی ہوئی ایک امانت ہے،  اسی لیے قرآن میں اللہ تعالی نے فضول کاموں سے بچنے کو ایمان والوں کی صفت قرار دیا ہے اور حضرت بنی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے لایعنی سے بچنے کو کمال ایمان کی علامت قرار دیا ہے۔ 

قال الله تعالی: {والذین هم عن اللغو معرضون} [الموٴمنون: ۳]

"عن أبي هریرة رضي اللّٰه عنه قال: قال رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیه وسلم: من حسن إسلام المرء ترکه مالایعنیه". فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144105200790

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں