بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

پاکی ناپاکی کے حوالہ سے وسوسہ کا شکار کیا کرے؟


سوال

میں پاکی اور ناپاکی کے بارے میں ضرورت سے زیادہ سوچنا شروع ہوگیا ہوں، مجھے ہر بار پیشاب کے بعد لگتاہے کہ مجھ پر چھینٹیں پڑی ہوں گی، میں اس لیے ہر بار پیشاب کرنے کے بعد گھٹنوں تک دھولیتاہوں، پھر بھی تسلی نہیں ہوتی، 2 سے 3 گھنٹے نہانے میں لگادیتاہوں، شک ہوتاہے دیواریں بھی گندی ہوگئی ہوں گی، ان کو بھی باربار دھوتا رہتاہوں، یہاں کہ میں ذہنی مریض بن چکاہوں، اور دائی کھاتاہوں۔ مہربانی فرماکر میرے لیے شریعت کو مد نظر رکھتے ہوئے کیا احکامات ہیں؟ ضرور جواب عنایت فرمادیں، میں تہہ دل سے مشکور رہوں گا۔

جواب

صورتِ مسئولہ میں جب بھی بیت الخلا جائیں دعا پڑھ کے بائیں پاؤں سے داخل ہوا کریں اور جب  آپ رفعِ حاجت کرچکیں تو  بس ایک مرتبہ آب دست کرکے بیت الخلا سے فوراً باہر آجایا کریں اور جتنی بار ناپاکی کا خیال آئے تو اعوذ باللہ من الشیطن الرجیم پڑھ کر اپنی بائیں طرف تھتکار دیا کریں، نیز جب بھی وضو کیا کریں تو وضو مکمل ہونے کے بعد اپنے ہاتھ کی انگلیاں تر کرکے اپنی رومالی پر چھڑک لیا کریں، اور کثرت سے لاحول ولا قوۃ الا باللہ العلی العظیم پڑھتے رہا کریں۔

نیز جب بھی نہانے جائیں  تو دعا پڑھ کے جائیں اور یاد رکھیں کے فرض غسل سے پاکی کے لیے صرف تین فرائض ہیں:

١)  کلی کرنا ۔ ٢) ناک میں پانی ڈالنا۔ ٣) سارے بدن پر پانی بہانا۔

  پس جس نے یہ فرائض ادا کرلیے، اس کا جسم پاک ہوجائے گا ؛ لہذا آپ کو جتنے بھی وسوسہ آئیں ان کو جھٹک کر بس یہ تین فرائض ادا کرکے غسل خانہ سے باہر آجایا کریں، اور اپنا زیادہ وقت وہاں نہ بتایا کریں۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144001200613

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں