آج کل پانی کی لائنوں میں گٹرکاپانی ملاہواآرہاہے، کبھی کبھی گٹرکاپانی اتنازیادہ ہوتا ہے کہ باقاعدہ بدبوآتی ہےاورذائقہ بھی خراب ہوتاہے نیچےوالےٹینک میں یہ پانی جمع ہوتاہے تو اس ٹینک کوپاک کرنےکاطریقہ کیاہوگا؟ ساراپانی نکالنا ہوگایا اسےاتنابھردیاجائےکہ پانی باھر بہنا شروع ہوجائےتوٹینک پاک ہوگا؟
مذکورہ صورت میں جب واقعۃً گٹر کا پانی ٹینک میں داخل ہوگیا اوراس پانی میں بدبو وغیرہ پیدا ہوگئی یا پانی کا ذائقہ تبدیل ہوگیا تو یہ پانی شرعاً ناپاک ہے .ٹینک کو پاک کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ ساراپانی نکال کر اسے دھو لیا جائے یااگر سارے پانی کااخراج ممکن نہ ہو تو ٹینک میں مزیداس قدر صاف پانی داخل کیاجائےکہ پانی نکل کر بہتارہےیہاں تک کہ صاف ہوجائے اور رنگ اور بدبو ختم ہوجائے۔
المحیط البرہانی میں ہے:
"ويجوز التوضؤ بالماء الجاري، ولا يحكم بتنجسه لوقوع النجاسة فيه ما لم يتغير طعمه أو لونه أو ريحه، وبعدما تغير أحد هذه الأوصاف وحكم بنجاسته لا يحكم بطهارته ما لم يزل ذلك التغير بأن يزاد عليه ماء طاهر حتى نزيل ذلك التغير، وهذا؛ لأن إزالة عين النجاسة عن الماء غير ممكن فيقام زوال ذلك التغير الذي حكم بالنجاسة لأجله مقام زوال عين النجاسة" . (1/83)
فتاوی عالمگیری میں ہے:
" الماء الجاري بعدما تغير أحد أوصافه وحكم بنجاسته لا يحكم بطهارته ما لم يزل ذلك التغير بأن يرد عليه ماء طاهر حتى يزيل ذلك التغير" . (1/232)فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144001200567
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن