بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

پانی کا کوئی حکم دے تو پانی پلانے کا حکم


سوال

کیا کوئی حکم چلائے کہ ہم کو پانی پلاؤ  تو  اس کو پانی پلانا ثواب ہے؟

جواب

واضح رہے کہ عام حالات میں پانی پلانا ایسا  ثواب کا کام ہے  جس کو فقہ میں ’’مستحب‘‘  کہا جاتا ہے اور مستحب عمل کا حکم یہ ہے کہ کرنے والے کو ثواب ملے گا اور نہ کرنے والا گناہ گار بھی نہیں ہوگا اور نہ ہی قابلِ ملامت ہوگا؛ لہذا اگر کوئی حکم دے کر پانی مانگے تو اسے پانی پلانا ثواب ہے اور پانی نہ پلانا قابلِ ملامت نہیں اور نہ ہی گناہ ہے، الّا یہ کہ حکم دینے والا ایسا ہو جس کی اطاعت واجب ہے، مثلاً: اولاد کے لیے والدین، بیوی کے لیے شوہر۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144012201210

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں