کیا کوئی حکم چلائے کہ ہم کو پانی پلاؤ تو اس کو پانی پلانا ثواب ہے؟
واضح رہے کہ عام حالات میں پانی پلانا ایسا ثواب کا کام ہے جس کو فقہ میں ’’مستحب‘‘ کہا جاتا ہے اور مستحب عمل کا حکم یہ ہے کہ کرنے والے کو ثواب ملے گا اور نہ کرنے والا گناہ گار بھی نہیں ہوگا اور نہ ہی قابلِ ملامت ہوگا؛ لہذا اگر کوئی حکم دے کر پانی مانگے تو اسے پانی پلانا ثواب ہے اور پانی نہ پلانا قابلِ ملامت نہیں اور نہ ہی گناہ ہے، الّا یہ کہ حکم دینے والا ایسا ہو جس کی اطاعت واجب ہے، مثلاً: اولاد کے لیے والدین، بیوی کے لیے شوہر۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144012201210
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن