بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

وطنِ اقامت سفر سے باطل ہوجاتا ہے


سوال

ہمارے شہر شہدادکوٹ کے ایک مولوی صاحب کو سکھر تبلیغی مرکز میں تدریس ملی ہے، وہاں اس کو امامت بھی مل رہی ہے وہ ہر جمعہ اپنے شہر آنا چاہتا ہے، سکھر ہم سے ایک سو کلومیٹر دور ہے، مولوی صاحب نے سکھر جاکر پندرہ دن کی نیت کی، لیکن اچانک دس دن کے بعد اپنے شہر آنا پڑا، دو دن کے بعد واپس سکھر چلا گیا ہے. کیا اب وہ سکھر میں مقیم شمار ہوگا؟ چاہے ہر جمعہ کو اپنے شہر آیا کرے یا مقیم ہونے کی لیے ایک بار پھر پندرہ دن کی نیت کرکے پندرہ دن وہاں رہنا لازم ہوگا اور اس کے بغیر اس وقت سکھر میں مسافر ہے؟

جواب

مذکورہ شہر میں جب مولوی صاحب نے سکھر شہر میں پندرہ دن ٹھہرنے کی نیت کی تو سکھر ان کا وطنِ اقامت بن گیا، پھر جب وہ دس روز کے بعد مذکورہ شہر سےاپنے وطن واپس لوٹے اورواپسی کے وقت ان کی نیت سکھر سے اقامت ختم کرنے کی نہیں تھی اس لیےان کا وطنِ اقامت باطل نہیں ہوا، بلکہ وہ سکھر واپس آکر مقیم ہی رہیں گے۔الحاصل سکھر میں پندرہ روز قیام کی نیت سے سکھر ان کا وطن اقامت بن چکا ہے اگر چہ عملا انہیں پندرہ دن گزارنے کی نوبت نہیں آئی تھی۔واللہ اعلم.


فتوی نمبر : 143712200026

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں