بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

وضو کے بغیر جنازہ کی نماز پڑھنا


سوال

ایک بندہ جو نمازِ جنازہ میں شریک ہوا اور دورانِ نماز اُس کو یاد آیا کہ اُس کا وضو نہیں اور تیمم کی بھی گنجائش نہیں کہ وہ کرسکے اور نہ ہی نماز چھوڑ کے صف سے نکل سکتاہے تو اس کی ادائیگی ہو جائے گی؟  اگر نہیں تو اس کا کیا حکم ہے؟

جواب

وضو کے بغیر نمازِ جنازہ ادا کرنے کی اجازت نہیں، البتہ اگر جنازہ حاضر ہو اور وضو کرنے کی صورت میں اندیشہ ہو کہ جنازہ کی نماز ختم ہوجائے گی تو اسی جگہ زمین پر یا زمین کی جنس کی کسی چیز (پتھر، بلاک، ماربل وغیرہ) پر تیمم کرکے نمازِ جنازہ ادا کرے، اگر تیمم کی وجہ سے کچھ تکبیرات چھوٹ بھی جائیں تو بھی تیمم کرکے نمازِ جنازہ میں شامل ہو اور جو تکبیرات رہ جائیں انہیں امام کے سلام پھیرنے کے بعد خود کہہ کر نمازِ جنازہ مکمل کرے۔ بغیر وضو اور عذر کی حالت میں تیمم کے بغیر نمازِ جنازہ ادا کرنا جائز نہیں ہے، اور ایسے نماز ادا کی گئی تو جنازہ کی نماز ادا نہیں ہوگی، اس پر توبہ واستغفار کرنا چاہیے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144010200175

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں