ورزش کرتے وقت تلاوتِ قرآن سن سکتے ہیں؟
آداب کا لحاظ رکھتے ہوئے چہل قدمی کے دوران تلاوت کرنااورسننا دونوں جائزہیں۔آداب میں سے یہ ہے کہ: تلاوت سننے کے لیے متوجہ رہاجائے،جہاں تلاوت سنی جارہی ہو اس مقام پرنجاست اورگندگی وغیرہ نہ ہو اورآواز اتنی ہی رکھی جائے کہ آدمی خودسن سکے،تاکہ جولوگ اپنے مشاغل میں مصروف ہوں ان کی طرف سے بے توجہی کااندیشہ نہ ہو۔فتاویٰ ہندیہ میں ہے:
" ولا باس بالقراء ة راکباً وماشیاً اذا لم یکن ذلک الموضع معدا للنجاسة، فان کان، یکره، کذا فی القنیة"۔ (کتاب الکراهیة، الباب الرابع فی الصلاة والتسبیح وقراء ة القرآن ۔۔۔۔ الخ)فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143908200127
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن