بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

وراثت کی تقسیم کا طریقہ


سوال

 ہمارے والد کی وراثت میں ایک عدد فلیٹ ہے جس کی مالیت سات لاکھ روپے ہے، والد کے انتقال کے بعد پاور آف اٹارنی میرے نام ہے اور میں اپنے بھائی اور بہن کو ان کا حصہ دینا چاہتی ہوں، وارثین میں میری ایک بہن اور ایک بھائی اور میری والدہ شامل ہیں، بھائی اور بہن شادی شدہ ہیں جب کہ میں کنواری ہوں اور والدہ کے ساتھ رہتی ہوں جب کہ میرا بھائی علیحدہ رہتا ہے۔ میرے والد صاحب کا انتقال۲۹ مارچ۲۰۱۵ کو ہوا ہے۔ برائے مہربانی راہ نمائی فرمائیں کہ اپنے بھائی اور بہن کو کتنا حصہ ادا کروں ؟

جواب

آپ کے والد کی جائیداد تقسیم کرنے کا شرعی طریقہ یہ ہے کہ کل مال کے 32 حصے کر کے 4 حصے والدہ کو،14 حصے بیٹے کو اور 7،7حصے ہر بیٹی کوملیں گے۔ یعنی 700000 روپے میں سے 87500 (ستاسی ہزار پانچ سوروپے) بیوہ (آپ کی والدہ) کو 306250 (تین لاکھ چھ ہزار دوسو پچاس روپے) بیٹے (آپ کے بھائی) کو اور153125 (ایک لاکھ ترپن ہزار ایک سو پچیس روپے) ہر بیٹی کو ملیں گے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909201751

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں